Back to all community books

Bear Adventures

Courage Digital art style

Heno, a cheerful teddy bear, faces the challenge of climbing trees in the Magical Forest. Despite setbacks, her courage and a wise pelican's guidance help her overcome her fears.

In the heart of the Magical Forest, Heno, a cheerful little teddy bear, loved to help her friends. But there was one thing Heno couldn't do—she couldn't climb trees! All her friends could climb so high and see the magical view. Heno felt left out and wished she could join them. She wanted to be brave and climb the tallest tree.

Heno decided to try climbing the smallest tree she could find. She hugged the trunk tightly and tried to pull herself up. But her paws just slipped, and Heno fell back with a thump. She looked around, hoping no one saw her. Her heart felt heavy with disappointment.

Heno tried again, this time with a bigger tree. She took a deep breath and reached for the branches. But the branches were too high, and she couldn't reach them. Heno felt tears welling up in her eyes. She wondered if she would ever be able to climb a tree.

Heno sat down, feeling sad. Maybe she should just give up. " - I'll never climb a tree," she sighed. Just then, a wise old pelican with glasses landed beside her. " - What's wrong, dear?" asked the pelican.

The pelican adjusted his glasses and smiled. " - You can do it, Heno! Let me show you how," he said kindly. Heno listened carefully as the pelican explained how to use her paws and find good spots to grip. Encouraged by the pelican's words, Heno decided to try again.

With renewed courage, Heno approached the tree once more. She took a deep breath and started climbing, just like the pelican taught her. Slowly but surely, she reached the top of the tree! " - I did it!" she cheered, feeling proud and happy. From above, the view was magical, just like she had imagined.

Related books

Discover other books with the same style

True Super Heroes: Amazing Stories of the Prophets

حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کی کہانی اللہ تعالیٰ نے جب کائنات کو تخلیق فرمایا تو اس کے بعد فرشتوں سے فرمایا کہ وہ زمین پر اپنا ایک نائب یعنی خلیفہ بنانے والا ہے۔ فرشتوں نے اس پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "کیا تُو زمین میں ایسے شخص کو پیدا کرے گا جو فساد کرے گا اور خون بہائے گا، حالانکہ ہم تیری تسبیح اور تقدیس کرتے ہیں؟" (سورہ بقرہ، 2:30) اللہ تعالیٰ نے جواب دیا: "میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔" (سورہ بقرہ، 2:30) حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کے مراحل: اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو مختلف مراحل میں تخلیق فرمایا جس کا ذکر قرآن کریم میں مختلف مقامات پر موجود ہے: مٹی سے ابتداء: اللہ تعالیٰ نے مٹی سے انسان کی تخلیق کی ابتداء کی۔ "اور ہم نے انسان کو کھنکھناتی ہوئی مٹی سے بنایا جو سُوکھی ہوئی گارے سے تھی" (سورہ حجر، 15:26) پتلا (گیلی مٹی): پھر اس مٹی کو گارے کی شکل دی گئی۔ خشک مٹی: پھر اس گارے کو خشک کیا گیا جس سے وہ بجنے والی مٹی بن گئی۔ روح کا پھونکنا: جب جسمانی ساخت مکمل ہو گئی تو اللہ تعالیٰ نے اس میں اپنی روح پھونکی۔ "پھر جب میں اسے ٹھیک بنا لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا۔" (سورہ ص، 38:72) اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے دستِ قدرت سے حضرت آدم علیہ السلام کو بہترین صورت میں تخلیق فرمایا اور انہیں علم سے نوازا۔ حضرت آدم علیہ السلام کو علم کی عطا: اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو تمام چیزوں کے نام سکھائے۔ پھر فرشتوں سے ان چیزوں کے نام پوچھے تو وہ نہ بتا سکے۔ اس پر فرشتوں نے اپنی عاجزی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "پاک ہے تُو، ہمیں کچھ علم نہیں سوا اس کے جو تُو نے ہمیں سکھایا، بے شک تُو ہی علم والا، حکمت والا ہے۔" (سورہ بقرہ، 2:32) فرشتوں کا سجدہ: اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کریں۔ تمام فرشتوں نے اللہ کے حکم کی تعمیل کی لیکن ابلیس نے تکبر کرتے ہوئے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اس نے کہا: "میں اس سے بہتر ہوں، تُو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اسے مٹی سے۔" (سورہ اعراف، 7:12) اس تکبر کی وجہ سے ابلیس کو جنت سے نکال دیا گیا اور وہ شیطان کے نام سے مشہور ہوا۔ حضرت حوا علیہا السلام کی تخلیق: حضرت آدم علیہ السلام کی تنہائی دور کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے حضرت حوا علیہا السلام کو پیدا فرمایا۔ انہیں حضرت آدم علیہ السلام کے بائیں پسلی سے پیدا کیا گیا۔ جنت میں سکونت اور آزمائش: اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام کو جنت میں رہنے کی اجازت دی اور انہیں تمام نعمتوں سے نوازا۔ لیکن انہیں ایک خاص درخت کے قریب جانے سے منع فرمایا۔ شیطان کا فریب: شیطان نے حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام کو بہکانے کی کوشش کی اور انہیں یہ کہہ کر ورغلایا کہ اس درخت کا پھل کھانے سے وہ ہمیشہ جنت میں رہیں گے اور فرشتے بن جائیں گے۔ شیطان کے فریب میں آ کر انہوں نے اس درخت کا پھل کھا لیا۔ جس کے نتیجے میں ان پر ان کی ستر پوشی ظاہر ہو گئی اور وہ شرمندہ ہوئے۔ توبہ اور زمین پر نزول: حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام نے اپنی غلطی کا احساس کیا اور اللہ تعالیٰ سے معافی مانگی۔ انہوں نے یہ دعا کی: "اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا، اور اگر تُو ہمیں نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم یقیناً نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔" (سورہ اعراف، 7:23) اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول فرمائی لیکن انہیں زمین پر بھیج دیا تاکہ وہ یہاں زندگی گزاریں اور اللہ تعالیٰ کی خلافت کا فریضہ سرانجام دیں۔ حضرت آدم علیہ السلام کی نبوت: اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو نبوت سے نوازا اور انہیں اپنی ہدایت سے آگاہ کیا۔ حضرت آدم علیہ السلام نے اپنی اولاد کو اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کی اطاعت کی تعلیم دی۔ اس کہانی سے حاصل ہونے والے اسباق: اللہ تعالیٰ کی حکمت و قدرت کامل ہے۔ تکبر اور نافرمانی کا انجام برا ہوتا ہے۔ توبہ کی اہمیت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کا بیان ہے۔ زندگی ایک آزمائش ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت ضروری ہے۔۔

Why Must I Learn to Fly Mama?

In the suburbs, Baby Josie, a young and stubborn bird, faces the challenge of learning to fly before winter arrives. Despite her reluctance, Josie embarks on a journey of discovery and wisdom with the guidance of her mom, Mama Bird. Together, they explore the wonders that await in the sky, but not without overcoming a series of heartwarming obstacles.

Dinosaur Friends: Sharing

Tessa, a thoughtful young Triceratops, faces a big problem when her friends Brachy and Steggie don't want to share their toys. Can Tessa find a way to teach them the importance of sharing and tolerance?

CreateBookAI © 2025

Terms Of Service Confidentiality Policy Cookies